اسلام آباد، 10 جون (اے پی پی): اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ایک روز کے وقفہ کے بعد دوبارہ پارلیمنٹ ہائوس میں شروع ہوا ۔اجلاس میں پارلیمانی امور کے مشیر بابر اعوان نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈی نینس2020 سمیت میری ٹائم ایجنسی ترمیمی بل، نیشنل کالج آف آرٹس انسٹیٹیوٹ بل، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ترمیمی بل اور بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کی ریگولیشن کا ترمیمی بل ایون میں پیش کیے ۔
وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں ایک بار پھر کراچی میں طیارہ حادثے کی آزادانہ ،منصفانہ اور شفاف تحقیقات کا یقین دلایا ہے۔انہوں نے کہا کہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ اس ماہ کی بائیس تاریخ کو ایوان میں پیش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وائس اور ڈیٹا باکس کو ڈی کوڈ کرلیاگیا ہے جسے تحقیقات کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ اسے قابل اعتماد بنایا جائے، وفاقی دارالحکومت سمیت ماضی قریب میں رونما ہونے والے دوسرے طیارہ حادثوں کی تحقیقاتی رپورٹیں بھی منظرعام پر لائی جائیں گی۔
وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے پہلے سال میں آمدن میں 70 فیصد اور دوسرے سال میں 110 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ گزشتہ حکومتوں نےپاکستان سٹیل ملز ، پاکستان انٹرنیشنل ائر لائن اور ریلوے سمیت تمام سرکاری اداروں کو خسارے میں چھوڑا، انہوں نے کہا کہ ہم ان اداروں کی تنظیم نو کررہے ہیں جس کا فائدہ عوام کو ہوگا۔
بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ ایوان میں صدارتی خطاب پر اظہار تشکر کی تحریک پر بھی بحث سمیت دیگر امور نمٹائے گئے۔
وی این ایس، اسلام آباد